مسیحی موسیقار روبن گھوش کی خدمات پر ایک نظر
موسیقار روبن گھوش: 1962 میں ہدائت کار احتشام کی فلم چندا
کے گیتوں کی موسیقی دے کر اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کرنے والے معروف
موسیقار روبن گھوش کسی تعارف کے محتاج نہیں.
آپ سے پہلے جارج
ڈیسوزا، مینگل فرننڈیز، ماما مینیز اور انکے بھائی مسٹر پیٹر اور موتی سلویرا
کے نام شامل ہیں۔ ان تمام مقامی شخصیات کی مادری زبان انگریزی تھی اور
وہ اردو فلموں کے لئے موسیقی دیتے تھے۔
روبن گھوش 1939 کو مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش) میں پیدا ہوئے۔ بلبل آرٹ
اکیڈمی سے موسیقی کی تعلیم حاصل کی اور ڈھاکہ میں کئی فلموں کی موسیقی
دی۔ آپ بہت کم اور چنیدہ فلموں کی موسیقی دیتے تھے ایک وقت میں ڈھیروں
فلموں کو سائن نہیں کرتے تھے ۔ اپنے منفرد اسٹائل اور کمپوزنگ کی وجہ
سے آپ کی موسیقی اعلٰی اور معیاری ہوتی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ آپ نے سب
سے زیادہ فلمی ایوارڈز حاصل کئے۔ خاصکر مشہور فلمی ایوارڈ نگار
سب سے زیادہ بار آپ کے حصے میں آیا۔ آپ فلمی گانوں کی موسیقی کمپوز
کرنے کے علاوہ پس منظر موسیقی دینے کا اعلٰی ذوق اور تجربہ رکھتے تھے۔
آپ کی کمپوزیشن میں جن گلوکاروں اور گلوکاراؤں نے اپنی آوازوں کا جادو
بکھیرا ہے اُن میں مہدی حسن، ارونا لیلیٰ ،فلمسٹار ندیم، غلام عباس ، محمد
علی شہکی، اے نئیر ، احمد رشدی، مالا، مہناز، اخلاق احمد، شبنم مجید، نیرہ
نور، عالمگیر اور مجیب عالم نمایاں تھے۔ آپکی موسیقی میں مہدی حسن
نے جن فلموں کے گانے اور غزلیں گائیں اُن میں فلم چاہت، دو ساتھی، بندش،
احساس، شرافت، دوریاں ، امبر اور جیو اور جینے دو قابلِ ذکر ہیں۔ روبن
گھوش 13 فروری 2016 کو بنگلادیش میں انتقال کر گئے۔
مسیحی موسیقار روبن گھوش کی خدمات پر ایک نظر
Reviewed by MeltyMag
on
8/21/2016 07:30:00 PM
Rating:
کوئی تبصرے نہیں: